ہمارے معاشرے میں کون ہے، جس کو گورا رنگ پسند نہیں؟ کیا مرد کیا خاتون ہر کوئی گورا ہونا چاہتا ہے، لیکن بعض لوگ بازاری کریمیں استعمال کرکے اپنا چہرہ خوبصورت بنانے کی بجائے اور بھی زیادہ بھیانک بنا لیتے ہیں کیونکہ ہر ایک کی جلد مختلف ہوتی ہے۔ اس لئے ہر ایک کے لئے ایک ہی فارمولا کار آمد نہیں ہوتا۔ اس لئے ہمیشہ کوئی چیز چہرے پر لگانے سے پہلے کسی ڈاکٹر یا جلد کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرلیں تاکہ بعد میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ آج ہم نے اسی لئے اس موضوع کو چنا ہے تاکہ آپ لوگ گھر میں ہی پڑی چیزوں کو استعمال میں لاکر اپنے رنگ میں بہتری لا سکیں۔
کسی برتن میں آلو کا رس نکال لیں اور اس کو اپنے چہرے پر ایسے لگائیں جیسے آپ بلیچ لگاتی ہیں۔ پندرہ منٹ سے آدھا گھنٹہ تک لگا رہنے دیں پھر منہ دھولیں۔ یہ تقریباً روزانہ ایسے ہی عمل کرنا ہے۔ چند دنوں میں رنگ سفید ہونا شروع ہو جائے گا۔
دوسری چیز بھی گھر میں موجود ہوتی ہے یعنی ٹماٹر بمعہ گودا لے کر اپنے چہرے پر لیپ کریں۔ یہ بھی چہرہ کی رنگت نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
لیموں کا رس اور شہد برابر مقدار میں لیکر مکس کرلیں اور اس کو اپنے چہرے پر اپلائی کریں۔ اس سے بھی رنگ گورا ہونے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو پھر آپ کھیرے کا رس لیں اور اس میں لیموں کا رس ملاکر چہرے پر لیپ کریں۔
اگر آپ کے چہرے پر چکن پاکس کے داغ ہوں تو اس کے لئے آپ کو کونٹ کا پانی لیکر اس سے چہرہ صاف کریں۔
ایک چمچ خشک دودھ، لیمن کا جوس، بادام کا آئل لیکر ملالیں اور چہرہ پر لگائیں۔ پندرہ منٹ تک لگا رہنے دیں پھر منہ پانی سے صاف کرلیں۔
لیمن کے جوس میں ہلدی ملاکر پیسٹ بنالیں اور اس کو چہرہ پر لگائیں۔ اس سے بھی رنگت نکھرتی ہے۔ دس منٹ لگا رہنے دیں پھر پانی سے منہ دھولیں۔
اس کے علاوہ شہد میں بالائی ملاکر رات کو سوتے وقت لگائیں کچھ دیر بعد ہلکا مساج کرکے اتار لیں۔ اس سے نہ صرف رنگت اچھی ہوگی بلکہ دانوں اور داغ دھبوں میں بھی فرق پڑ جائے گا۔
آجکل گاجر کا موسم ہے تو جناب روزانہ گاجر کھائیں یا پھر گاجر کا جوس نکال کر پیئیں۔ یہ بھی رنگ گورا کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔
پودینے کی پتیاں پانی میں ڈال کر اُبال لیں اور ان کو نہار منہ پی لیں۔ یہ بھی رنگت بہتر کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔
آخر میں ایک اور طریقہ جس سے آپ کی جلد کے تمام مسام صاف ہو جاتے ہیں۔ ایک دیگچی میں پانی لے کر اُبال لیں اب اس سے چہرہ پر بھاپ لیں یاد رکھیں پانی زیادہ گرم نہ ہو۔